امریکہ بہادر نے ایک مرتبہ پھر وطن عزیز پرکاری وار کرنےکی کوشش کی ہےلیکن افغآںستان میں اپنی کمزورپوزیشن اور
عالمی برادری میں کم ہوتی ساکھ کی بابت وطن عزیز کےخلاف زرہ ہولا ہاتھ رکھا ہے مگر اپنی شرارت سے باز نہیں آیا، شیخو جی نے تمتماتے چہرے کے ساتھ کچھ اس طرح بات شروع کی کہ محفل میں بیٹھے خیالی صاحب ، بشیر بھائی ، چاچا کریم اور دیگر اپنی اپنی سوچوں سے نکل کر شیخوجی کی جانب نہ صرف بیک وقت متوجہ ہوئے بلکہ سب نے یک زباں ہو کر سوال کر ڈالا پھر کیا ہوا؟
شیخو جی جو پہلے ہی غصہ سے آگ بگولا تھے اس سوال پر اور بھی سرخ ہو گئےاور کہنے لگے آپ لوگوں کا کیا ہے ، اماں مرسی سی حلوہ کھاسوں ابا مرسی حلوہ کھاسوں (والدہن کی وفات پر حلوہ کھائیں گے )
No comments:
Post a Comment